5 ستمبر 2017 - 12:25
بریکس کے رکن ممالک نے لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد کو دہشت گرد قراردیدیا/ برکس کی جانب سے افغانستان میں جنگ بندی پرتاکید

چین میں بریکس رکن ممالک نے پہلی مرتبہ اپنے اعلامیے میں پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد کا ذکر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں دہشت گرد تنظیمیں خطے میں فساد کی ذمہ دار ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق چین میں ہونے والی تنظیم برکس کے نویں اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔ برکس ممالک نے طالبان، داعش، القاعدہ اور اس کے ساتھی گروہوں بشمول مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، حقانی نیٹ ورک، لشکرِ طیبہ، جیشِ محمد، ٹی ٹی پی اور حزب التحریر کی وجہ سے خطے میں ہونے والے فساد اور بدامنی کی مذمت کی۔

تنظیم نے اس بات کو دہرایا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرنا اولین طور پر ریاست کی ذمہ داری ہے اور بین الاقوامی معاونت کو خود مختاری اور عدم مداخلت کی بنیادوں پر فروغ دینا چاہیے۔

چین میں ہونے والی تنظیم کی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث، ان کا انتظام کرنے یا حمایت کرنے والوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔

چین، روس، برازیل، جنوبی افریقا اور ہندوستان کے سربراہان نے مشترکہ اعلامیے میں ایسی تنظیموں کی سخت مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔

تنظیم نے اس بات کو دہرایا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرنا اولین طور پر ریاست کی ذمہ داری ہے اور بین الاقوامی معاونت کو خود مختاری اور عدم مداخلت کی بنیادوں پر فروغ دینا چاہیے۔

برکس نے شمالی کوریا کی طرف سے ہائیڈروجن بم کے تجربے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ رکن ممالک نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ کورین خطے کا مسئلہ پرامن ذرائع اور فریقین کے مابین براہ راست بات چیت کے ذریعے حل ہونا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔

/169